پہلی کہانی نے ایک ردی کے کاغذ سے جھانک کر مُجھے دیکھا۔میں اس کی جھلک سے مسحُور ہو گئی۔بے اختیار اُس کی طرف کِھنچتی چلی گئی۔لیکن جب میں نے اُسے پکڑنا چاہا تو وہ شہر کے گلی کُوچوں میں میرے ساتھ آنکھ مچولی کھیلنے لگی۔تب سے میں مسلسل آس کے تعاقب میں ہُوں۔