مولانا روم کا نام زبان پر آتے ہی ہمارا ذہن فورا مثنوی کی طرف چلا جاتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ مثنوی سے ہر آدمی واقف ہے سعدی کی گلستان و بوستان کو اور مولانا روم کی مثنوی کو ہر زمانہ میں قبولیت حاصل رہی ہے آج بھی لوگ مثنوی سنتے ہیں اور سر دھنتے ہیں چاہے مثنوی ان کی سمجھ میں آۓ یہ نہ آۓ