اس گلشن ہستی میں سب رنگ ہمارے ہیں
ہم نے بھی لہودے کر کچھ نقش سنوارے ہیں
;دوستو! فرماؤ ہم کن کن محاذوں پہ لڑیں
دشمنوں کی صف میں اپنے مہرباں ملتے رہے
ساری دینا مجھے اجبنی ہی لگی
ساری دینا سے میری شناسائی ہی
خود اپنے دل کی دھڑکن سن نہ پاۓ
بہت مصروف تھے ہم زندگی میں